
مگر بالاکوٹ میں تو کوئی میڈیکل کالج ہی نہیں
بھارتی میڈیا بالاکوٹ حملے میں ہلاکتوں کے دعوے کو سچ ثابت کرنے کے لیئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہا ہے لیکن ابھی تک اس قسم کی کوششیں بری طرح ناکام ہوئی ہیں
چند روز قبل بھارتی میڈیا نے ایک مبینہ آڈیو ٹیپ جاری کی جس میں دو لوگ ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں یہ یہ آڈیو ٹیپ اس قدر بھونڈے انداز میں ریکارڈ کی گئی ہے کہ سننے والوں کی ہنسی چھوٹ جاتی ہے اوریوں معلوم ہوتا ہے جیسے کسی کامیڈی فلم کے دو کردار بات کر رہے ہوں
اب ایک مبینہ واٹس ایپ چیٹ کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ بالا کوٹ حملے میں ہلاکتیں ہوئیں -سوشل میڈیا پر زیر گردش واٹس ایپ چیٹ کے سکرین شاٹ میں پاکستانی ڈاکٹر کے ذریعے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں 292 دہشتگرد مارے گئے
سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہے اسکرین شاٹ ایک مبینہ پاکستانی “ڈاکٹر اعجاز“ کی اپنے بھارتی دوست کیساتھ واٹس ایپ پر چیٹ سے متعلق ہیں
اس مبینہ چیٹ کے دوران بھارتی شہری پوچھتا ہے “ ارے بھائی یہ کیا ہے، بھارتی فوج نے جو ایئر سٹرائک کی ہے۔۔۔۔ کیا یہ سچی خـبر یا میڈیا یوں ہی دکھا رہی ہے؟“
پاکستانی ڈاکٹر جواب دیتا ہے“جناب، ایئرفورس کے کچھ جہاز بالاکوٹ اور نزدیکی علاقے میں گھس گئے تھے۔۔۔ لیکن یہ غلط ہے نا، ایل او سی پار کرنا۔۔۔ خیر اللہ رحم کرے“
ہندوستانی شہری کا استدلال ہے کہ “کچھ 12 طیارے گئے تھے لیکن یار پاکستان کا جیش محمد حملہ کرواتا ہے تو انڈیا جواب تو دے گا ہی نا۔۔۔ اور بھائی یہ بتاؤ کتنے لوگ مارے گئے؟“
پاکستانی ڈاکٹر کہتا ہے کہ کوئی مقامی شخص نہیں مارا گیا ، 292 لوگ جو مارے گئے سب کے سب دہشتگرد تھے ،ان میں سے پانچ حاملہ خواتین بھی تھیں
بھارتی شہری پوچھتا ہے کہ آپ کو یہ کیسے معلوم ہوا کہ 292 لوگ ہی مارے گئے؟مبینہ پاکستانی ڈاکٹر جواب دیتا ہے کہ اس کی والدہ بالاکوٹ میڈیکل یونیورسٹی کی ڈین ہیں ،انہیں صبح ٹیلیفون کال کرکے بلایا گیا اور یہ ساری معلومات ان سے ہی ملی ہیں
اگرچہ آئی ٹی کے ماہرین بھی اس اسکرین شاٹ کو جعلی قرار دے چکے ہیں مگر چونکہ جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے اس لیئے جعلسازوں نے یہ معلوم کرنے کا تردد ہی نہ کیا کہ بالاکوٹ میں کوئی میڈیکل یونیورسٹی یا کالج ہے بھی یا نہیں-
بالاکوٹ چھوٹا سا شہر ہے جہاں بنیادی مرکز صحت کے علاوہ کوئی اسپتال ہی موجود نہیں۔بنیادی مرکز صحت میں صرف ایک ڈاکٹر ہوتا ہے جو کھانسی ،بخار جیسے چھوٹے موٹے عمومی مسائل کے علاوہ کوئی سہولت فراہم نہیں کر سکتا
بالا کوٹ کے لیئے قریب ترین میڈیکل کالج ایبٹ آباد میں ہے جہاں کوئی خاتون ڈاکٹر ڈین نہیں -سچ کہتے ہیں جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے